#اساتذہ_کو_بھی_حقوق_دو۔۔۔۔
یکم مئی 2021 کو مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر حکومت کی جانب سے مزدور طبقے کی داد رسی کے لیے ہر سال کی طرح اس سال بھی ایک نوٹیفیکشن جاری کیا گیا جس میں مزدور کی یومیہ اجرت کم از کم 750 روپے اور ماہانہ اجرت کم از کم 19,500 روپے مقرر کی گئ۔۔۔۔
ہمارا معاشرہ ویسے تو بہت سی طبقاتی تقسیم اور طبقاتی تنگ نظری کا شکار ہے لیکن یہاں میں صرف اساتذہ کرام اور خصوصاً نجی سکولوں میں تدریس کے فرائض سر انجام دینے والے اساتذہ کرام کی بات کرنا چاہوں گا جو کہ انتہائی مجبور اور مظلوم طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جن کو شاید مزدوروں کے برابر بھی حقوق حاصل نہیں یہ وہ طبقہ ہے جس پر نہ تو حکومت کی جانب سے نظر کرم کی جاتی ہے اور نہ ہی ان کے حقوق کے لیے معاشرے میں کوئی آواز اٹھائی جاتی ہے۔۔۔
ہمارے اس ملک میں شعبہ تعلیم پر چونکہ پرائیویٹ مافیا قبضہ جمائے ہوئے ہے تعلیم کو کاروبار بنا کر چھوٹی چھوٹی ایجوکیشن انڈسٹریز لگا کر دھندہ کر رہے ہیں اور فیس کی مد میں لاکھوں، کروڑوں روپے بٹور رہے ہیں مگر اساتذہ کو تنخواہیں دیتے وقت ان کو موت پڑتی ہے اور جب سال بعد تنخواہ میں اضافے کی بات کی جائے تو کہا جاتا ہے ادارہ اس پوزیشن میں نہیں ہے۔۔۔۔
اگر حالیہ دنوں بات کی جائے تو کورونا کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی بندش کے دوران بہت سے نجی سکولوں کے اساتذہ کرام کو نوکری سے نکال دیا گیا، کچھ نے آن لائن کلاسز شروع کیں مگر اساتذہ کو چار، چار ماہ کی تنخواہیں نہیں دیں اور باقی چند ایک اداروں نے حالات کا رونا روتے ہوئے نصف تنخواہیں دیں جن کے بقایاجات ابھی رہتے ہیں جبکہ تمام طلباء سے سو فیصد فیس وصول کی گئی۔۔۔۔
میرے ایک بہت ہی قریبی دوست جو کہ ایک نامور نجی ادارے میں گزشتہ کئی سالوں سے بطور معلم خدمات سر انجام دے رہے ہیں جب وہ ایک اور ادارے میں "سی وی" دینے گئے اور انہوں نے پوچھا کے آپ پہلے کتنی سیلری لے رہے ہیں ان محترم کے بتانے پر وہ صاحب سر پکڑ کر بیٹھ گئے اور بولے کہ یار اتنی سیلری پر تو آج کوئی سیکیورٹی گارڈ کی نوکری بھی نہیں کرتا پھر آپ کے ادارے والے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یہ بات سچ ہے کہ ہمارے ہاں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے ہاتھوں مجبور پڑھے لکھے نوجوان آج بھی دس سے بارہ ہزار روپے پر ان پرائیویٹ سیکٹرز میں کام کر رہے ہیں اور بہت سے نجی سکولوں میں فی میل ٹیچرز کو اب بھی پانچ سے سات ہزار روپے تک دیئے جاتے ہیں جو کہ یومیہ اجرت چار، پانچ سے بھی کم ہے۔۔۔۔
اس کی بنیادی وجہ تعلیمی نظام پر کم توجہ اور ہمارا کمزور قانونی نظام ہے جہاں قانون تو بنائے جاتے ہیں مگر ان پر عمل درآمد کوئی نہیں یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے اور ماضی میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں کہ جس معاشرے میں بھی اساتذہ کے ساتھ برا سلوک یا ان کے حقوق اور تقدس کی پامالی کی گئ وہ قومیں بے راہ روی کا شکار ہوئی ہیں لہذا ہماری حکومت پاکستان سے اپیل ہے کہ اس مجبور اور مظلوم طبقے کے بارے میں بھی کوئی اہم پالیسی مرتب کی جانی چاہیے تاکہ اساتذہ کو بھی ان کے حقوق حاصل ہوں اور وہ ایک اچھی زندگی بسر کر سکیں۔۔۔
# Give_rights_to_teachers too ...
On May 1, 2021, on the occasion of International Workers' Day, a notification was issued by the government for the benefit of the working class, as every year. A minimum of Rs. 19,500 has been fixed.
Our society, by the way, suffers from many class divisions and class narrow-mindedness, but here I would like to talk only about the teachers and especially the teachers working in private schools who belong to the most oppressed and oppressed class. There are those who may not have the same rights as the workers. This is the class that is not looked upon by the government and no voice is raised in the society for their rights.
In our country, since the education sector is being taken over by the private mafia, they are turning education into a business by setting up small education industries and raising millions and crores of rupees in fees, but they are dying while paying teachers. And when it comes to salary increase after a year, it is said that the company is not in this position.
In recent days, many private school teachers have been fired during the closure of educational institutions due to Corona, some have started online classes but have not paid teachers four months' salary and The other few institutions, weeping over the situation, paid half of their salaries, the arrears of which are still there, while 100% fees were collected from all the students.
A very close friend of mine who has been working as a teacher in a reputed private company for the last several years when he went to another company to give a "CV" and asked how much salary you are taking first. At the behest of the gentleman, he sat down holding his head and said, "Dude, no one even works as a security guard today on such a salary.
And it is true that in our country, due to rising unemployment, educated youth are still working in these private sectors at Rs 10,000 to Rs 12,000 and in many private schools, teachers are still paid Rs 5,000 to Rs 7,000 per mail. Up to Rs., Which is less than four, five daily wages.
The main reason for this is the lack of focus on the education system and our weak legal system where laws are made but they are not enforced. This is as clear as day and there are many examples in the past where teachers Those nations have been mistreated or their rights and sanctity have been violated. Therefore, we appeal to the government of Pakistan that an important policy should be formulated for this oppressed and downtrodden class so that teachers May they also have rights and may they live a good life ...
No comments:
Post a Comment